حیدرآباد۔یکم مئی (اعتماد نیوز)پورے تلنگانہ میں 72فیصد ووٹ کی شری درج
ہونے کے باوجود آخر تلنگانہ کا قلب مانے جانے والا بین الاقوامی شہرت یافتہ
شہر حیدرآباد میں صرف 53فیصد ووٹ کی کیا وجہ ہے۔ جبکہ کل پورے شہر میں ہر
طرف سڑکیں سنسیان رہیں ۔ دکانوں کو بند رکھا گیا اسکے باوجود شہر میں چند
وجوہات کی بنا پر ووٹنگ کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ چند معاشرہ کے ذمہ دار
افراد کے مطابق چند وجوہات تھیں جنکے سبب ووٹنگ میں کمی ہوئی ۔
ایک بنیادی وجہ یہ تھی کہ کل شہر میں کئی جگہ فہرست رائے دہندگاں میں رائے
دہندوں کے ناموں کو حذف کئے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
شہر کے کئی نوجوان دیگر ممالک میں ملازم ہیں مگر شہر کے فہرست رائے دہنگاں میں انکا نام شامل ہے۔
موسم گرما کے چھٹیوں کی
وجہ سے بھی کئی افراد ‘شہر سے باہر ہیں ۔ ایسے
افراد کا شہر میں موجود نہ ہونا بھی ووٹنگ کی شرح میں کمی کا ایک اہم سبب
ہے۔
سب سے اہم وجہ جسکو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا وہ یہ ہے کہ کل شہر میں کئی
جگہ ای وی ایم مشینوں میں خرابی پیدا ہونے کی وجہ سے بے شمار افارد طویل
وقت تک لائن میں ٹہرے رہنے کے باوجود انہیں ووٹنگ میں حصہ لینے کا موقع نہ
ملا
30اپریل کو انتخبی چھٹی ‘ دوسرے مئی ڈے وہ بھی چھٹی کا دو ‘ اسکے بعد جمعہ
کو چھوڑ کر ہفتہ اور اتوار بھی چھٹی کا دن ہونے کی وجہ سے شہر میں خدمات
انجام دینے والے کئی سافت وےئر ملازمین بھی چھٹیوں میں اپنے اپنے علاقوں
میں چلے گئے۔
اسکے علاوہ محکمہ پولیس کی جانب سے بھی غیر ضروری سختی بھی ووٹنگ کی شرح میں کمی کا ایک اہم سبب ہے۔